خوبصورت ترین پینٹنگ اور اللہ تبارک و تعالی کا انعام
دسمبر 2015
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محمد قاسم بیان کرتے ہیں کہ میں ایک بہت بڑا کمرا دیکھتا ہوں جس میں دیوار پر ایک پینٹ کا تختہ لگا ہوتا ہے اور وہاں پینٹ اور برش کے بہت سے مختلف جوڑے رکھے ہوتے ہیں۔ میں دیکھتا ہوں کہ اس پینٹ کے تختے کے ساتھ گھاس پر تین'چار گائیں چر رہی ہوتی ہیں۔ تب اچانک اللہ ﷻ مجھے حکم فرماتا ہے کہ "قاسم! بالکل اسی طرح پینٹنگ بناؤ جس طرح میں نے تمہیں خوابوں میں دکھایا ہے۔" میں ایک طرف سے پینٹنگ شروع کرتا ہوں اور میں بالکل اسی طرح ڈرائنگ کر رہا ہوتا ہوں جیسے اللہ ﷻ چاہتا ہے۔ پھر بہت زیادہ محنت کرنے کے بعد میں آہستہ آہستہ تھکنا شروع ہو جاتا ہوں اور بورڈ پر صرف نصف پینٹنگ کو ہی ختم کر پاتا ہوں۔ میں اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ ’’میں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں بنا سکتا۔"
میں بہت تھکا ہوا ہوتا ہوں، میں پینٹنگ کا صرف آدھا حصّہ مکمل کر پاتا ہوں، لیکن آدھا ابھی باقی ہوتا ہے۔ انتہائی نااُمیدی میں، میں پینٹنگ کرنا چھوڑ دیتا ہوں اور کمرے کے دوسری طرف چلا جاتا ہوں جہاں ایک دروازہ لگا ہوتا ہے۔ میں اپنی پینٹنگ پر ایک آخری نظر ڈالتا ہوں اور اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ ’’میں نے اللہ ﷻ کی اطاعت کی پوری کوشش کی لیکن جو کام اللہ پاک نے مجھے دیا ہے اسے میں ختم نہیں کرسکا۔ ’’
عین اسی لمحے میں، اللہ ﷻ ان گائوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ باقی کی آدھی پینٹنگ مکمل کریں اور میں حیران ہوتا ہوں کہ یہ گائے اپنی اگلی ٹانگوں میں سے ایک سے برش اُٹھاتی ہیں اور پینٹنگ شروع کردیتی ہیں۔ میں یہ سوچ کر اُلجھا ہوا ہوتا ہوں کہ ’’یہ گائیں اتنی ذہین کیسے ہوگئیں؟ میں ان کی طرف دوڑتا ہوں لیکن وہ اتنی تیزی سے پینٹنگ کر رہی ہوتی ہیں کہ جب میں وہاں پہنچتا ہوں تو اس وقت تک وہ پینٹنگ ختم کرکے دوبارہ گھاس کھانے کے لئے واپس چلی جاتی ہیں۔ جب میں ان سے بات کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو وہ جواب نہیں دیتیں اور پینٹنگ اتنی خوبصورت ہوتی ہے کہ پوری دنیا میں یہ پینٹنگ مشہور ہوجاتی ہے۔ لوگ میری تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’قاسم! ایک بہترین فنکار ہے!" میں کہتا ہوں "نہیں بلکہ تمام تعریفیں اللہ ﷻ کی ہیں اور وہ بہترین تخلیق کرنے والا ہے۔"
پھر اللہ پاک خود ایک بہت بڑی اور عُمدہ پینٹنگ بناتا ہے اور اس سے پہلے کبھی کسی نے اس طرح کی پینٹنگ نہیں بنائی ہوتی اور پھر اللہ میرا نام کونے پر لکھتا ہے۔ لوگوں کے پاس اس کے لئے "سُبحان اللہ" کے سوا کوئی الفاظ نہیں ہوتے۔ لوگ سوچتے ہیں کہ میں ایک حیرت انگیز پینٹر ہوں اور میڈیا مجھ سے یہ پوچھ رہا ہوتا ہے کہ مجھے یہ آئیڈیا کہاں سے ملا۔ میں خاموش رہتا ہوں لیکن میں دل میں جانتا ہوں کہ اللہ ﷻ نے یہ پینٹنگ بنائی ہے، اللہ ﷻ نے مجھے اس کا سہرا دے کر میری عزّت افزائی کی ہے۔ اس خواب میں جب میں نے وہ مصوّری دیکھی تو میرے پاس بھی "سُبحان اللہ" کے سوا الفاظ نہیں تھے۔
(یہ خواب یہیں ختم ہوجا تا ہے)۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ