غزوۂ ہند کیا ہے؟ یہ کب ہو گا؟ مکمل تفصیلات جانیے
بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم
السلام علیکم
غزوہ ہند یا تیسری جنگ عظیم کو میں نے اپنے خوابوں میں کئی بار دیکھا ہے۔
بقائے اسلام
یہ جنگ پاکستان پر مسلط کی جاتی ہے اور ہم پاکستان کا اور اسلام کا دفاع کرتے ہیں۔ یہ دنیا کی بدترین جنگ ہوتی ہے۔ یہ جنگ صرف پاکستان کی بقاء ہی کی جنگ نہیں ہوتی بلکہ اسلام کی بقاء کی جنگ ہوتی ہے۔ کیونکہ جنگ سے پہلے ((اسلام کے دو مضبوط قلعے یعنی سعودی عرب اور ترکی ٹوٹ جاتے ہیں))۔
پاکستان اسلام کا آخری قلع ہے اس لئے اسلام کی بقاء کے لیے پاکستان کو بچانا بہت ضروری ہوتا ہے۔
جنگ سے پہلے پاکستان کے حالات
اس سے پہلے اللہ اپنی مدد سے میرے خوابوں کی خبر پاکستان آرمی چیف تک پہنچا دیتا ہے اور آرمی چیف میرے خوابوں کو غور سے سُنتے ہیں اور یقین بھی کرتے ہیں۔
اس کے بعد خاتم النبیین محمد ﷺ پاک فوج کے سربراہ کو خواب کے ذریعے گواہی دیتے ہیں کہ قاسم کسی سے جھوٹ نہیں بول رہا، اس کے خواب اللہ کی طرف سے ہیں۔ اور بالکل ویسے ہی کچھ ہونے جا رہا ہے جیسا کہ محمد قاسم کے خوابوں میں دکھایا ہے۔
اس کے بعد پاکستان کی آرمی اور پاکستان کی عوام میرے خوابوں کا بہت زیادہ یقین کرتے ہیں۔
اس کے بعد پاکستان کے لوگ اور پاکستان کی آرمی پاکستان کو بچانے کے لیے بہت سخت انتظامات کرتے ہیں۔
پاکستان پر پاکستان سے محبت کرنے والے، اللّٰہ، خاتم النبیین رسول اکرم ﷺ کے اطاعت گزار اور مخلص لوگ حکومت کرتے ہیں۔ پاکستان کو ہر طرح کے شرک سے پاک کیا جاتا ہے اور عدل و انصاف قائم کیا جاتا ہے۔ ایک ایسا حکومتی نظام بنایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ترقی کرنے لگتا ہے اور جنگ کی تیاری کرتا ہے۔
غزوۂ ہند کے وقت مشرق وسطیٰ کے حالات
جیسے جیسے پاکستان بہتری کی طرف گامزن ہوتاہے، ساتھ ہی ساتھ مشرقی وسطیٰ اور ترکی وغیرہ میں انارکی پھیلتی چلی جاتی ہے۔ مرکزی حکومتوں کے خاتمے کے بعد وہاں بہت سارے دہشت گرد گروہ بن جاتے ہیں۔۔
پاکستان اپنے محدود وسائل کی بناء پر تمام مشرق وسطیٰ اور ترکی کی جنگوں میں تو نہیں کود سکتا، البتہ مکّہ و مدینہ کی حرمت کی حفاظت ضرور کرتا ہے۔
ہندوستان کی چالبازیاں اور خراسان کے کالے جھنڈے
پاکستان کو ترقی کرتا دیکھ کر بھارت کو شدید تکلیف پہنچتی ہے اور انڈیا پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مگر اللہ کی مدد پاکستان کے ساتھ ہوتی ہے۔ لہذا اللّٰہ پاکستان کو کالے رنگ کے انتہائی طاقتور جنگی جہاز عطا کرتا ہے۔
میرے خوابوں کے مطابق یہ جنگی جہاز بہت ہی طاقتور اور مختلف قسم کے ہوتے ہیں، اور ان جیسی ٹیکنالوجی دنیا نے پہلے نہیں دیکھی ہوتی۔
پاکستان کے ان کالے جنگی جہازوں کو دیکھ کر، بھارت کو ہمّت نہیں پڑتی کہ وہ پاکستان پر حملہ کرنے کی جرات کرے۔
کشمیر کی آزادی
بھارت کشمیری مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہوتا ہے، لہٰذا پاکستان ان کالے جنگی جہازوں کے ذریعے کشمیر کو آزاد کروانے کا فیصلہ کرتا ہے۔
اور پھر بغیر کسی موثر مزاحمت کے، کشمیر کو آزاد کرا لیا جاتا ہے۔ پاکستان کو اللہ کی عطا کردہ جنگی صلاحیت کے مقابلے میں بھارت کی مزاحمت کی ہمت ہی نہیں پڑتی۔
پاکستان کی ترقی اور پوری دنیا میں غزوۂ ہند یا تیسری جنگ عظیم کی تیاری
ہندوستان، پاکستان کے کالے رنگ کے جنگی جہازوں کی وجہ سے پاکستان پر حملہ نہیں کرتا۔ یوں پاکستان کو ترقی کرنے کا اور جنگ کی تیاری کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
مگر دوسری طرف ہندوستان اور اس کے اتحادی، دہشتگرد گروہ، اور دنیا کی بڑی طاقتیں پاکستان کے خلاف جنگ کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔
ان کالے رنگ کے جنگی جہازوں کو دیکھنے کے بعد پوری دنیا سے بہت سے مسلمان، اسلام کی سربُلندی کے لئے اور غزوۂ ہند میں شامل ہونے کے لیے پاکستان آتے ہیں۔
پاکستان، ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کرتا ہے تا کہ جنگ کی صورت میں وہ محفوظ رہیں۔
پوری دنیا دیکھتی ہے کہ مسلمان ایک بار پھر متّحد ہو رہے ہیں۔
اللہ ہمیں ایسے ذہین لوگ عطا فرماتا ہے کہ ہم اس کے فضل سے اپنے ہوائی جہاز، سمندری جہاز اور ٹیکنالوجی بھی خود بناتے ہیں۔ یعنی پاکستان اللّٰہ کی مدد سے خود کفیل ہو جاتا ہے۔
غزوۂ ہند کو 'غزوہ' کیوں کہا جاتا ہے؟
جہاں تک مجھے خوابوں میں آیا ہے، خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ بھی اس جنگ میں خفیہ طور پر شامل ہوتے ہیں۔ اس بات کا علم پاکستان کے سربراہ مملکت کو ہوتا ہے کہ خاتم النبیین محمد ﷺ ہمارے ساتھ ہیں۔
جنگ کا آغاز اور فیصلہ
اس جنگ سے کچھ عرصہ قبل حضرت محمد ﷺ نے مجھے ایک خواب کے ذریعہ مدینہ بلایا۔ جب میں وہاں گیا تو لوگوں میں بدامنی اور تاریکی دیکھی۔ تو میں نے ان سے کہتا ہوں کہ تھوڑا اور صبر کریں اللہ سب کچھ اپنی مدد سے ٹھیک کردے گا۔
جب میں واپس آتا ہوں تو دشمن پاکستان پر حملہ کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے اور ہم بھی تیار ہوتے ہیں۔
جنگ کی تیاری مکمل کرنے بعد بھارت اپنے اتحادیوں کی مدد سے پاکستان پر حملہ کر دیتا ہے اور دنیا کی بدترین جنگ شروع ہو جاتی ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کو یقین ہوتا ہے کہ وہ پاکستان کو ختم کر دیں گے، مگر اللہ اپنی مدد و نصرت سے پاکستان کی مدد کرتا ہے۔
مسلمان نے اس جنگ میں بچوں یا بوڑھوں یا نہتے افراد کو قتل نہیں کرتے جو کہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔
مجھے نہیں معلوم کہ یہ جنگ کب تک جاری رہتی ہے لیکن پاکستان اللہ کی مدد سے یہ جنگ جیت جاتا ہے۔
جنگ کے بعد
اس جنگ کے خاتمے کے بعد مجھے معلوم ہوتا ہے کہ اس جنگ میں 80 کروڑ (800 ملین) افراد مارے گئے ہیں۔
تب میں بہت غمزدہ ہوتا ہوں اور میں کہتا ہوں کہ ’’یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی تھی اور ہم نے تو صرف اپنا دفاع کیا تھا اور ہمارے دشمن خود اپنی موت چاہتے تھے۔
ہم تمام خواتین، بچوں، بوڑھوں کی مدد کرتے ہیں اور انہیں بطور خاندان اپنا لیتے ہیں اور وہ سب اسلام قبول کرلیتے ہیں۔
کیونکہ یہ جنگ ہم اللہ کی مدد سے جیت جاتے ہیں اور ہمارے دشمنوں کو شکست ہو جاتی ہے، پھر مشرق سے مسلمان اللہ کی مدد سے دنیا میں نکلتے ہیں اور اپنے کھوئے ہوئے علاقے، مشرقی وسطیٰ، اور ترکی کو دوبارہ فتح کرتے ہیں۔ اور ہمیں روکنے والا کوئی بھی نہیں ہوتا۔ اور ہر طرح کی دہشت گردی اور ظُلم کا خاتمہ کردیا جاتا ہے۔
پاکستان اللّٰہ کی مدد سے سُپر پاور بن جاتا ہے اور پھر ہم پوری دنیا میں خاتم النبیین محمد ﷺ کا سچا اسلام پھیلاتے ہیں اور پوری دنیا امن سے بھر جاتی ہے۔
اسلام ایک بار پھر دنیا میں چھا جاتا ہے اور سب لوگوں کو پتہ چل جاتا ہے کہ خاتم النبیین محمد ﷺ کا اسلام امن سے بھرا ہوا ہے۔
ہر طرف اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہوتی ہیں اور کوئی غمگین اور فقیر نہیں رہتا۔ اور سب سے بڑھ کر اللہ کی خوشنودی ہوتی ہے۔
اور یہ امن آٹھ یا دس سال تک رہتا ہے ((اور پھر دجال ظاہر ہو جاتا ہے۔))