محمد قاسم بن عبدالکریم کون؟ پہلا خواب کب آیا ؟ خوابوں کو بیان کرنے کا مقصد کیا ؟ مکمل تفصیلات
بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
میرا نام محمد قاسم ہے اور میں پاکستان کا رہنے والا ہوں۔ ﺍﻟﻠﮧ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے خوابوں میں حکم فرمایا ہے کہ میں اپنے خوابوں کو دوسروں کے ساتھ بیان کروں تو میں یہی کر رہا ہوں چنانچہ آپ لوگ مجھے ملامت مت کریں۔ اللہ ﷻ کی رحمت ہر ایک اور ہر شے کے لیے ہے۔ میں صرف اللہ ﷻ کا دوست بننا چاہتا ہوں اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ صرف اللہ ﷻ ہی میرا کارساز ہے۔
میں پچھلے 28 سالوں سےایسے خواب دیکھ رہا ہوں۔ اللہ ﷻ میرے خوابوں میں 500 سے زیادہ مرتبہ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ 280 سے زیادہ مرتبہ آئے ہیں۔ میں تقریبا 12 یا 13 سال کا تھا جب اللہ اور محمد ﷺ دونوں پہلی بار میرے خوابوں میں آئے اور پھر اس کے بعد 1993 میں جب میں 17 سال کا تھا تب اللہ ﷻ اورخاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے میرے خوابوں میں مستقل طور پر آنا شروع کیا اور تب سے اب تک اللہ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ میرے خوابوں میں مستقل آ رہے ہیں۔
خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ اللہ ﷻ کے آخری رسول اور نبی ہیں اور میں اُنکا اُمّتی ہوں اور مجھے فخر ہے کہ میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کا اُمّتی ہوں۔
بہت سارے خوابوں میں اللہ ﷻ نے مجھے بتایا کہ "قاسم! جاؤ اور دنیا میں روشنی پھیلاؤ جیسے یہ پہلے روشن تھی۔" ایک خواب میں اللہ ﷻ نے مجھ سے فرمایا کہ “قاسم! میں پاکستان کا دفاع کروں گا اور پاکستان کو بچاؤں گا۔" اللہ ﷻ اورخاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے خوابوں میں کئی بار بتایا ہے کہ "قاسم! ایک دن آپ پوری اُمّت کو اور پھر پوری دنیا کو اندھیروں سے نکالیں گے، اور اس کے بعد دنیا پُر امن ہوجائے گی لیکن اس کی شروعات پاکستان سے ہوگی۔"
میرے خوابوں میں اللہ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے سیدھے راستہ کی طرف رہنمائی کی۔ 2007 سے اللہ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے ان کاموں کے بارے میں سکھانا شروع کیا جو مجھے کرنا چاہئے اور جن کاموں سے مجھے پرہیز کرنا چاہئے۔ زیادہ تر اللہ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے کہا ہے کہ "میں ہر قسم کی شرک سے باز رہوں (اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا) اور یہ کہ اچھا انسان بن جاؤں۔
اپریل 2014 میں اللہ ﷻ اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے مجھے اپنے خوابوں کو دوسروں کے ساتھ بیاں کرنے کے لئے حکم دینا شروع کیا۔ اور پھر میں نے اپنے خوابوں کو اپنے خاندان کے افراد ، دوستوں اور کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ بیان کرنا شروع کیا۔ میں نے اپنے خوابوں کو ای میل کے ذریعے پاکستان آرمی کی سرکاری سائٹوں اور پاکستان گورنمنٹ کی سائٹوں کے ساتھ اور مقبول لوگوں اور اسلامی ممالک کی سرکاری ویب سائٹوں کے ساتھ بھی شیئر کیا۔ لیکن ایسا لگتا تھا کہ کوئی مجھ پر یا میرے خوابوں پر یقین نہیں کر رہا ہے اور ان سب نے مجھے نظرانداز کیا۔
اس کے بعد میں نے اپنے خوابوں کو بیان کرنا بند کردیا۔ لیکن دسمبر 2014 میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ ایک ہی رات میں میرے خوابوں میں دو بار آئے اور مجھ سے فرمایا "قاسم! آپ کو پاکستان اور اسلام کو بچانے کے لئے ان خوابوں کو سب کے ساتھ بیان کرنا ہوگا۔" میں اُلجھن میں پڑ گیا اور میں نے اپنے آپ سے کہا کہ میں نے بہت سے لوگوں کے ساتھ اپنے خواب شیئر کئے ہیں لیکن وہ مجھ پر یقین نہیں کر رہے ہیں۔ مجھے اور کیا کرنا چاہئے؟ پھر پشاور اسکول پر حملہ ہوا اور میں نے اس کے بارے میں سوچا۔ پھر میں نے انٹرنیٹ پر اپنے خوابوں کو بیان کرنے کا فیصلہ کیا۔
میں یہ واضح کردوں کہ "میں ایک سادہ انسان ہوں اور زیادہ مذہبی نہیں ہوں۔ میں کلین شیو ہوں۔ اور نہ ہی میں زیادہ عبادت اور ریاضت کا پابند ہوں۔ میں صرف سچ کہتا ہوں جھوٹ نہیں بولتا۔"
1994 کے ایک خواب میں اللہ ﷻ نے مجھے آسمان سے فرمایا اور مجھے آج بھی وہ الفاظ یاد ہیں کہ "قاسم! جو وعدے میں نے آپ سے کئے ہیں میں واقعی ان کو پورا کروں گا اور اگر میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا تو میں تمام جہانوں کا بادشاہ نہیں۔" اس دن سے ہی میں اللہ ﷻ کا انتظار کر رہا ہوں کہ اللہ ﷻ کے وعدے کا وقت کب آئے گا اور میرا صبر کب ختم ہوگا؟ میں اللہ ﷻ کی رحمت سے مایوس نہیں۔ جب بھی میں مایوسی کا شکار ہوتا ہوں تب اللہ ﷻ یا خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ میرے خواب میں آتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ "قاسم! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔" "قاسم! صبر کرو! اللہ صبر کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا اور اللہ ہی معاملات کو نپٹانے والا ہے۔" جب مجھے اس طرح کے الفاظ سے تحریک ملتی ہے تو میں پھر تازہ دم ہوجاتا ہوں۔
جنوری 2014 میں اللہ ﷻ نے مجھے بتایا کہ قاسم! "میں نے 20 سال سے آپ کا امتحان لیا ہے۔ میں یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو اللہ کی رحمت سے نااُمید ہوتے ہیں یا نہیں۔"
میں نے یہ خواب موسم گرما 2003 میں دیکھا کہ اللہ ﷻ نے فرمایا "قاسم! جب تک جب میرے وعدے کا وقت نہیں آجاتا آپ اگر اپنا ہاتھ سونے میں بھی ڈالیں گے تو وہ مٹّی بن جائے گا لیکن جب میرا وعدہ آجائے گا تو آپ اگر اپنا ہاتھ مٹّی میں بھی ڈالیں گے تو وہ میرے حکم سے سونا بن جائے گا۔
میں نے یہ خواب موسم بہار 2002 میں دیکھا تھا کہ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ نے فرمایا کہ "قاسم! میرے بیٹے! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا۔" "قاسم! یہ ناممکن ہے کہ آپ کا وجود ہو اور عجیب و غریب چیزیں واقع نہ ہوں۔ آپ کے وقت میں، زمین اپنے خزانے اُگلے گی، درخت زیادہ پھل لائیں گے اور کم پتّے ڈالیں گے۔ رزق پر رزق ہوگا۔ کوئی بھی غریب نہیں رہے گا ، اور ہر جگہ امن و امان ہو گا اور عدل و انصاف ہوگا جو کہ اس سے پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔"
میں اپنے خوابوں میں اللہ ﷻ کی طرف نہیں دیکھتا اور مجھے صرف اپنے خوابوں میں محسوس ہوتا ہے کہ اللہ عرش العظیم (تخت) پر ہے۔ اور وہاں سے اس کی آواز آرہی ہے یا مجھے نُور (روشنی) نظر آرہا ہے اور نُور میں سے ایک آواز آرہی ہے۔ یا اللہ ﷻ مجھ سے آسمان سے بات کرتا ہے۔ ہر خواب میں، میں اللہ ﷻ کو اپنی شہہ رگ سے قریب محسوس کرتا ہوں۔
میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کے چہرے کو نہیں دیکھتا لیکن میں ان کا جسم دیکھ سکتا ہوں۔ ایک خواب میں میں نے خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو گلے لگایا اور میرے پورے جسم نے گواہی دی کہ میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو گلے لگا رہا ہوں۔ میں نے اپنے خوابوں میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے کئی بار مصافحہ کیا ہے اور میرے ہاتھ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے مصافحہ کر رہا ہوں۔
ستمبر 2015 میں، اپنی زندگی میں پہلی بار ایک خواب میں، میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کی آنکھوں میں دیکھتا ہوں۔ جب میری نگاہیں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کی آنکھوں کی جانب پڑتی ہیں تو پھر وہ وہیں ٹھہر جاتی ہیں اور میں انہیں ہٹا ںہیں پاتا۔ مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ان کی نگاہوں میں اللہ ﷻ نے اپنا نُور بھر دیا ہو۔ وہ میرے لئے ناقابل یقین لمحہ تھا۔ میں نے اپنے خوابوں میں دیگر انبیائے کرام (علیہم و سلام) کو بھی دیکھا ہے لیکن میں نے صرف سلیمان علیہ السلام کے چہرے کو دیکھا۔ اور میں نے اپنے خوابوں میں عیسیٰ علیہ السلام کو کئی بار دیکھا ہے۔
میں نے اپنے چند خوابوں میں دیکھا کہ جب پوری دنیا پُرامن ہوجاتی ہے تو چند سالوں بعد دجال نکل آتا ہے اور دنیا کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایک خواب میں، میں نے عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان سے اُترتے دیکھا ہے اور یاجوج و ماجوج کو باہر نکلتے دیکھا اور یہ کہ وہ پوری زمین پر پھیل جاتے ہیں۔ میں اور بہت ہی کم لوگ عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ شامل ہوتے ہیں اور پھر ہم عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ رہتے ہیں۔
1993 میں جب مجھے خواب آنا شروع ہوئے تو میں نے ایک نوٹ بُک بنالی تھِی اور میں اپنے خوابوں کو نوٹ بُک میں نوٹ کرتا تھا۔ اور ایسی چیزیں جیسے میں نے اپنے خوابوں میں کتنی بار اللہ ﷻ کو دیکھا اور کتنی بار خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو دیکھا۔ لیکن کچھ سال پہلے دوسری جگہ نقل مکانی کے دوران وہ نوٹ بُک مجھ سے کھو گئی۔ اس میں درج کُل خواب 800 سے زیادہ تھے اور مجھے ان میں سے بہت سے خواب اب بھی یاد ہیں۔
کئی سال پہلے ایک خواب میں اللہ ﷻ نے مجھے حکم دیا کہ "قاسم! سونے سے پہلے سورہ الاخلاص، سورہ الفلق، سورہ الناس پڑھا کرو تم سے دور رہے گا۔" اور میں پچھلے کئی سالوں سے یہ کام کر رہا ہوں۔ اللہ ﷻ نے مجھے بہت سے خوابوں میں بتایا ہے کہ “قاسم! ایک دن میں آپ کی مدد کروں گا اور آپ کو کامیابی دوں گا اور میں اپنے تمام وعدے پورے کروں گا یہاں تک کہ اگر قیامت کے دن میں ایک دن بھی باقی رہ گیا ہو تو بھی پوری دنیا آپ کی کامیابی کو دیکھے گی۔ لیکن اللہ ﷻ نے مجھے یہ نہیں بتایا کہ وہ دن کب آئے گا اور میں گذشتہ 22 سالوں سے انتظار کر رہا ہوں۔ یہ میرے لئے ایک طویل سفر ہے اور اب بھی میں اللہ ﷻ کا انتظار کر رہا ہوں، میں نے پچھلے 22 سالوں سے اپنی اُمید نہیں چھوڑی مجھے نہیں معلوم کہ میں کب اور کیسے اپنی منزل تک پہنچوں گا۔ مجھے یہ تک نہیں معلوم کہ میری منزل کیا ہے، صرف اللہ ﷻ ہی بہتر جانتا ہے۔
براہ کرم ان خوابوں کو اگے بیان کریں اور میرا یوٹیوب چینل پر میرا فیس بک پیج وزٹ کریں۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ میرے ان پر یقین رکھتے ہیں یا نہیں، میرا کام صرف انہیں بیان کرنا ہے، اس کے بعد انتخاب آپ کا ہے۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ “آپ کا آج کا صحیح انتخاب، کل کے لئے آپ کی تقدیر بنائے گا تو اپنا انتخاب دانشمندی سے کریں۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ