اسلام کے تین مضبوط قلعے،جن میں سے دو کو دجالی طاقتیں تباہ کر دیں گی
دسمبر 2014
بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اِس خواب میں میں دیکھتا ہوں کہ اسلام کے تین بڑے قلعے ہوتے ہیں جو اسلام کی حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ اسلام کی عمارت تیسرے قلعے کے پیچھے ہوتی ہے۔ اور باقی دو قلعے کچھ فاصلے پہ تیسرے قلعے سے آگے ہوتے ہیں۔ یعنی پہلا قلعہ سب سے آگے ہوتا ہے اور دوسرا اُسکے پیچھے اور پِھر تیسرا قلعہ۔ اسلام کی عمارت کے پیچھے اونچے اونچے پہاڑ ہوتے ہیں جو پیچھے سے اسلام کی عمارت کی حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ میں خود تیسرے قلعے میں باقی لوگ کے ساتھ ہوتا ہوں۔
اچانک میں کیا دیکھتا ہوں کچھ طاقتور افواج ہیلی کاپٹروں، ٹینکوں، جنگی جہازوں وغیرہ کے ساتھ آتی ہیں اور اسلام کے پہلے قلعے پرحملہ کر دیتی ہیں۔ انھیں قلعے والوں کی طرف سے کچھ خاص مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور پہلا قلعہ تباہ ہو جاتا ہے۔ پِھر یہ افواج دوسرے قلعے کی جانب بڑھتی ہیں۔ میں یہ دیکھ کے پریشان ہو جاتا ہوں کہ پہلا قلعہ تواپنا دفاع ہی نہ کر سکا اور تباہ ہو گیا۔ میں بھاگ کر قلعے کے پیچھے جاتا ہوں اور اسلام کی عمارت کو دیکھ کے کہتا ہوں کہ اب تو صرف دو قلعے ہیں جو اِسکی حفاظت کر رہے ہیں۔ میں قلعے میں موجود لوگوں سے کہتا ہوں کہ ’’اُٹھو اور تیاری کرو! دشمن فوجیں ہم پہ حملہ کرنے والی ہیں!‘‘ لیکن کوئی بھی میری بات نہیں سُنتا۔ میں پِھر اُن فوجوں کو دیکھتا ہوں تو وہ دوسرے قلعے پر بھی حملہ کرچُکی ہوتی ہیں۔ میں دِل میں سوچتا ہوں شاید دوسرے قلعے والے اپنا دفاع کر لیں مگر وہ بھی تباہ ہو جاتا ہے۔
یہ سب دیکھ کر میں بہت افسُردہ ہوجاتا ہوں اور کہتا ہوں کہ کوئی بھی نہیں ہے جواِن فوجوں کا مقابلہ کرسکے۔ پِھر وہ فوجیں ہمارے قلعے (یعنی تیسرے قلعے) کی جانب بڑھتی ہیں تو میں کہتا ہوں کہ ’’بس اب ہم بھی گئے!!‘‘ میں لوگوں سے کہتا ہوں کہ ’’اب ہماری باری آ گئی ہے‘‘ تو لوگ کہتے ہیں کہ ’’ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہمارے پاس ہتھیار نہیں ہیں۔ ہمارے پاس ہے ہی کیا جو اِن سے مقابلہ کریں؟‘‘ اور وہ لوگ اِدھر اُدھر بھاگ کرچُھپنا شروع ہو جاتے ہیں۔ میں لوگوں سے کہتا ہوں کہ ’’تم چُھپو یا لڑو دونوں صورتوں میں مارے جاؤ گے۔‘‘
پِھر میں کہتا ہوں ’’اگر میں کچھ نہیں بھی کروں گا تب بھی مارا جاؤں گا اور اگر لڑوں گا تب بھی مارا جاؤں گا۔ بہتر یہی ہے کہ لڑ کر مرا جائے۔‘‘ تو میں قلعے کے مرکزی دروازے کی طرف بڑھنا شروع کر دیتا ہوں۔ میں دل میں کہتا ہوں کہ "میں ایک سیکنڈ بھی اِن فوجوں کے سامنے نہیں ٹکوں گا۔" جب میں قلعے کے دروازے کے قریب پہنچ جاتا ہوں تو میں خوف محسوس کرتا ہوں۔ تو اللہ ﷻ آسمانوں سے کہتا ہے: ’’قاسم! خوف مت کر۔ میں تیرے ساتھ ہوں اور بے شک تُو ہی غالب رہے گا۔" بھر اللہ کافروں کو مخاطب کر کے کہتا ہے کہ ’’اے کافرو! تمھارے لیے دنیا میں بھی ذلّت اور رُسوائی ہے اور آخرت میں بھی تمھارے لیے بُراعذاب میں نے تیار کر رکھا ہے۔" اور ساتھ ہی اللہ میرے کپڑے بدل دیتا ہے۔ میں قلعے کے دروازے کو پکڑ کر کھولنے ہی لگتا ہوں تو یہ خواب ختم ہو جاتا ہے۔