ایک اہم ملک کے سربراہ کے بیٹے کا اغوا
20/06/2017
بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میں اس خواب میں ایک بڑا سا محل دیکھتا ہوں۔ وہاں ایک تقریب منعقد کی جاتی ہے اور یہ تقریب اس مُلک کا سربراہ منعقد کرتا ہے۔ وہاں اور بھی لوگ ہوتے ہیں اور میں بھی اپنے آپ کو وہاں موجود پاتا ہوں۔ اچانک وہاں کچھ ہوتا ہے اور کچھ لوگ وہاں آکر فائرنگ شروع کر دیتے ہیں اور بھگدڑ مچ جاتی ہےاور لوگ اپنی جان بچانے کے لئےادھر اُدھر بھاگتے ہیں۔
محل کے سکیورٹی گارڈز اُن لوگوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ جب صورتحال تھوڑا سنبھلتی ہے تو کوئی اُس ملک کے سربراہ کا نام لے کر کہتا ہے کہ ان کا بیٹا قتل ہو گیا ہے اور یہ خبر سارے محل میں پھیل جاتی ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ سربراہ کا بیٹا مر گیا ہے مگر کسی کو اُسکی لاش نہیں ملتی۔ جب اس سربراہ کو پتہ چلتا ہے تو اسکو بہت غصّہ آتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ جنہوں نے بھی یہ کیا ہے میں انکو نہیں چھوڑوں گا۔ اس سربرا ہ کے بیٹے کے مرنے کی خبر پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے۔ کچھ لوگ کہنا شروع ہو جاتے ہیں کہ اب شاید حالات بگڑ جائیں، یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ وہ ان لوگوں کو ڈھونڈنے کے لئے اپنی ساری قوّت لگاتا ہے اور بہت سی جگہوں پر چھاپے بھی مارتا ہے اور جن پہ شک ہوتا ہے وہ اس علاقے کو تباہ کر دیتا ہے۔
صورتِحال بگڑتی جاتی ہے اور افرا تفری پھیلتی جاتی ہے، اسکی وجہ سے بہت سے دوسرے ممالک کے حالات بھی خراب ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ پاکستان پہ بھی اسکا اثر ہوتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر میں کہتا ہوں "یہ تو بہت بُرا ہوا، یہ حالات ایسے ہی رہے تو کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے۔" پھر میں بھی حالات کا جائزہ لینے کے لیے کہیں جاتا ہوں، پھر میں کسی جگہ پہنچتا ہوں تو وہاں ایک مینار نُما عمارت ہوتی ہے۔
وہاں کچھ لوگ ہوتے ہیں وہ عمارت سے باہر نکلتے ہیں تو وہاں کچھ دوسرے لوگ ان پہ فائرنگ شروع کردیتے ہیں تو وہ بھی جوابی فائرشروع کردیتے ہیں۔ میں ایک جگہ پہ چُھپ جاتا ہوں، تھوڑی دیر لڑائی رہتی ہے اور تقریبا" سارے لوگ مر جاتے ہیں۔ میں باہر نکل کر کہتا ہوں کہ "اس عمارت میں ضرور کچھ ہے جو یہ لوگ اِس جگہ پہ چُھپے ہوئے تھے۔" پھر وہاں ایک زخمی آدمی مجھے دیکھ کر کہتا ہے کہ اس عمارت میں ایک آدمی ہے اسکو بچالو کچھ لوگ اسکو قتل کرنا چاہتے ہیں۔
میں عمارت کے اندر جاتا ہوں اور چلتے چلتے اوپر کی منزل پہ ایک آدمی مجھے زخمی حالت میں نظر آتا ہے۔ میں اسکے پاس جاتا ہوں اور کہتا ہوں یہ تو اسی سربراہ کا بیٹا ہے، یہ تو زندہ ہے اور لوگ کہتے تھے کہ یہ مر گیا ہے، خیر اب توشاید بہت دیر ہو چکی ہے۔ میں کہتا ہوں "لوگ تو کہتے ہیں کہ تم مر گئے ہو مگر تم تو زندہ ہو"، وہ کہتا ہے "مجھے کچھ لوگوں نے اغوا کر لیا تھا اور کچھ لوگوں نے مجھے ڈھونڈ لیا تھا اور مجھے بچا کر یہاں لے آئے تھے اور میں اب یہیں چُھپا ہوا ہوں۔" میں کہتا ہوں "اسکو پتہ ہی نہیں ہے کہ جو لوگ اسکو بچا کر یہاں لے آئے وہ مر چکے ہیں۔" پھر میں اسکو کھانا اور طبی امداد دیتا ہوں اور اسکو وہاں سے نکال کر لے جانے کا سوچتا ہوں اور خواب وہیں ختم ہو جاتا ہے۔