Select Language

امریکی صدر کا پاکستان کے خلاف خوفناک منصوبہ

21/12/2017

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

السلام علیکم!

قاسم کہتے ہیں کہ اس خواب میں مجھے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کا صدر کوئی خفیہ منصوبہ زیر بحث لانے والا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ منصوبہ بھی فلسطین کے متعلق ہی ہو گا۔ پھر میں کہتا ہوں کہ "یہ منصوبہ بھی مسلمانوں کے ہی کیخلاف بہت اہم منصوبہ ہو سکتا ہے۔ مجھے بھی وہاں جاکر دیکھنا چاہیے کہ امریکہ کا صدر کیا باتیں کرے گا۔" پھر میں جہاز میں بیٹھ کر وہاں جاتا ہوں تو وہاں امریکہ کا صدر ایک آفس میں بیٹھا ہوتا ہے اور کچھ اور لوگ بھی وہاں ہوتے ہیں۔ میں اندرچلا جاتا ہوں کہ کسی کو کیا پتا چلے گا کہ میں کون ہوں۔ پھر اچانک امریکہ کا صدر کُرسی سے اُٹھتا ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک کاغذ ہوتا ہے اور وہ کہتا ہے "ہائی ہند"۔ میں کہتا ہوں "ہائی ہند کا کیا مطلب؟ ایسا اس نے کیوں کہا؟" پھر وہ کاغذ سب کو دکھاتا ہے اور میں وہ کاغذ دیکھ کر حیران ہو جاتا ہوں کہ اس پر انڈیا اور پاکستان کے نقشے کا رنگ ایک ہی ہوتا ہے۔ اور امریکہ کا صدر یہ کہتا ہے کہ "پاکستان پر اب بھارت کا کنٹرول ہوگا۔" اور وہ اس نقشے پر دستخط کردیتا ہے اور زور سے قہقہ لگا تا ہے۔ اور دستخط کرنے کے بعد وہ کاغذ سب کو دکھاتا ہے اور ہنستا چلا جاتا ہے کہ پاکستان پر اب بھارت کا کنٹرول ہوگا۔

یہ دیکھ کر میں افسوس سے آہ بھرتا ہوں کہ یہ تو پاکستان کے بارے میں منصوبہ بنا رہا تھا اور اس نے "ہائی ہند" نہیں بلکہ "جے ہند" کہا ہوگا۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ اتنی جلدی یہ منصوبہ بن گیا۔ میں دوڑتا ہوا واپس جاتا ہوں اور پاکستان کے لوگوں کو بتاتا ہوں کہ "امریکہ نے فلسطین کے بعد پاکستان کے لیے بھی منصوبہ بنالیا ہے۔ اُٹھو! اور مُلک کو بچاؤ!" وہ کہتے ہیں کہ "قاسم! پہلے بھی بہت سے منصوبے بن چکے ہیں مگر اس مُلک کو ہوا کچھ بھی نہیں۔ یہ مُلک وہیں کا وہیں ہے اور ہماری فوج بہت مضبوط ہے کسی میں اتنی جرات نہیں کہ وہ ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھیں۔ پھر بھارت کو تو ہم بہت بار ہرا بھی چکے ہیں۔" میں یہ کہتا ہوں کہ "یہ صحیح ہے کہ ہماری فوج بہت مضبوط ہے اور ہم بھارت کو کئی بار ہرا چکے ہیں مگر دشمن کو کبھی کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔ اور اس بار بھارت کے ساتھ اور بھی طاقتیں ہیں۔ اور آپ کو یاد نہیں کہ غزوہ احد میں بھی مسلمان یہی سمجھ بیٹھے تھے کہ وہ جنگ جیت چکے ہیں۔ مگر اچانک جنگ کا رُخ بدل گیا اور مسلمانوں کو بہت نقصان اُٹھانا پڑا۔ دشمن کو کبھی کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔ جس طرح وہ منصوبہ بنا رہے ہیں ہمیں بھی اپنا مُلک بچانے کے لیے منصوبہ سازی کرنی چاہیے۔"

پھر میں دوسری طرف چل پڑتا ہوں اور آسمان میں مجھے کچھ پرندے اُڑتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ "یہ کیسے پرندے ہیں؟" اور جب میں غور سے دیکھتا ہوں تو وہ دشمن کے جہاز ہوتے ہیں جو بہت اونچا اُڑ رہے ہوتے ہیں۔ ان کو دیکھ کر میں بہت پریشان ہو جاتا ہوں کہ دشمن کے تو اب جہاز بھی پاکستان میں اُڑنا شروع ہوگئے ہیں۔ اور یہ پتہ بھی نہیں چلتا کہ یہ جہاز ہیں یا پرندے لیکن یہ بہت زیادہ اُڑ رہے ہوتے ہیں۔

پھر میں ایک اونچی عمارت میں جاتا ہوں اور وہاں کچھ لوگ ملتے ہیں۔ میں ان کو بھی یہ سب باتیں بتاتا ہوں تو وہ بھی دیکھ کر یہی کہتے ہیں کہ "پاک فوج سب سنبھال لے گی۔" میں کہتا ہوں کہ "پاک فوج کیا کیا کرے گی؟ سارے کام پاک فوج ہی کرے گی؟ کیا تم لوگوں کی کوئی ذمّہ داری نہیں؟" میں کہتا ہوں کہ "پاک فوج جو کر سکتی ہے وہ کر رہی ہے لیکن فنڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے جہاں پر وہ نہیں ہوتے وہاں پر سے دشمن حملہ کر دیتا ہے۔ اور پاکستان کے پاس پیسے کی بھی کمی ہو رہی ہے۔ پیسے ہوں گے تو ہی پاک فوج لڑے گی۔" پھر میں وہاں سے چل پڑتا ہوں اور گھر آکر یہ سوچتا ہوں کہ "یہ سب لوگ سو رہے ہیں۔ اب ان کے منصوبے کو مکمل ہونے سے کیسے روکا جائے؟" اور یہ خواب وہیں پر ختم ہوجاتا ہے!

Next Post Previous Post