شیطانی ٹیکنالوجی اور مسلمانوں کی مشکلات
22-08-2015
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محمّد قاسم بیان کرتے ہیں کہ میں اس خواب میں دیکھتا ہوں کہ ہر طرف افراتفری اور بدامنی ہوتی ہے اور تمام مسلمان اپنے آپ میں مصروف ہوتے ہیں۔ تب میں ایک ایسی جگہ پہنچ جاتا ہوں جہاں شیطانی طاقتیں منصوبہ بندی کر رہی ہوتی ہیں اور آپس میں ایک دوسرے سے کہتی ہیں کہ ''چونکہ مسلمان اپنے نفس کےغلام ہیں چنانچہ وہ خود کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوں گے اور ہم ان میں سے ہر ایک کو ختم کردیں گے اور دنیا کو یہ ظاہر کریں گے کہ ہم جو کر رہے ہیں یہ امن کے لئے کر رہے ہیں۔'' اس کے بعد وہ ایک کے بعد ایک طاقتور مشینیں بنانا شروع کردیتے ہیں۔ میں سوچتا ہوں کہ "کوئی بھی ان طاقتور اور خطرناک مشینوں سے ممکنہ طور پر مقابلہ نہیں کرسکتا ہے۔" جب وہ مشینیں بنانا مکمل کرلیتے ہیں تو میں واپس چلا جاتا ہوں۔
مشینیں آسمان پر اُونچی اُڑنے لگتی ہیں اور یہ مشینیں ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کردیتیں ہیں اور ہم مسلمان درمیان میں پھنس جاتے ہیں۔ ہماری تمام عمارتیں اور کاروبار وہاں موجود ہوتے ہیں اور ایک بہت بڑی دیوار ہوتی ہے جس نے باقی دنیا کو یہ دیکھنے سے روک رکھا ہوتا ہے کہ کیا ہورہا ہے۔ اس لئے انہوں نے باقی دنیا کو یہ دکھایا ہوتا ہے کہ ان کی مشینیں کتنی طاقتور ہیں اور دو گروہ ایک دوسرے سے کس طرح لڑ رہے ہیں لیکن حقیقت میں صرف یہ ہوتا ہے کہ ایک گروہ مسلمانوں اور ان کے مکانات کو تباہ کر رہا ہوتا ہے۔ شیطانی قوّتیں دنیا کو بتاتی ہیں کہ ’’مسلمانوں میں سے ایک گروہ کے پاس طاقتور مشینیں ہیں اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں انہیں ختم کرنا ہے ورنہ وہ عالمی امن کو تباہ کردیں گے۔ لیکن یہ خوفناک جھوٹ ہوتا ہے اور ساری مشینیں شیطانی قوتوں کی ہوتی ہیں۔ یہ مسلمانوں کے قتل عام کا ایک بہت ہی بڑا بہانہ ہوتا ہے اور دنیا کو دکھایا جاتا ہے کہ وہ بہت راست باز ہیں۔
میں کچھ لوگوں کو جمع کرتا ہوں اور ان سے پوچھتا ہوں کہ "ہم ان سے کیسے لڑ سکتے ہیں؟ کیونکہ اس جنگ کی وجہ سے ہم مکمل طور پر تباہ ہو جائیں گے۔ ہم مسلمان نہیں جانتے ہوتے کہ کیا کرنا ہے اور ہر ایک چُھپنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے اور ہم مر رہے ہوتے ہیں۔ پھر اللہ کا نُور میری دائیں ہاتھ کی اُنگلی پر ظاہر ہوتا ہے لیکن ان مشینوں کو ختم کرنے کیلئے کافی نہیں ہوتا۔ پھر میں کہتا ہوں "یا اللہ! کچھ کیجئے ورنہ ہم تباہ ہوجائیں گے، ہمارے گھر تباہ ہوگئے اور ہم میں سے بہت سے لوگ پہلے ہی ہلاک ہوچکے ہیں، ہم پوری دنیا کے سامنے ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔" پھر اللہ اپنے نُور کو اتنا بڑھاتا ہے کہ مجھے یقین ہو جاتا ہے کہ یہ ان مشینوں کو ختم کردے گا۔
جب میں ان مشینوں سے لڑنے نکلا تو میرا لباس بدل جاتا ہے۔ تب میں اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ ’’قاسم! آخر کار ان مشینوں کو تباہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ میں بھاگنا شروع کر دیتا ہوں اور پھر اللہ کی رحمت سے ہوا میں بھاگنے لگتا ہوں۔ جب میں ان مشینوں کے سامنے آتا ہوں تو میں اللہ کا نُور اپنی شہادت کی اُنگلی کی مدد سے پھینکتا ہوں۔ اور مجھے حیرت ہوتی ہے کہ وہ مشینیں اس کو ایک سیکنڈ بھی برداشت نہیں کرپاتیں اور مکمل طور پر پگھل جاتی ہیں۔ تب میں واپس چلا جاتا ہوں اور تمام مسلمان باہر آجاتے ہیں اور یہ کہتے ہوئے خوش ہوجاتے ہیں کہ ’’بے شک اللہ نے ہمیں بچایا اور ہماری حفاظت کی۔" میں انہیں بتاتا ہوں کہ ’’ بےشک اللہ ہمارے ساتھ ہے اور آپ کو پھر کبھی خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ