محمد قاسم بن عبدالکریم کا اپنے ساتھیوں کے لیے لوہا اور سونا نرم کرنا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
13-05- 2022
اس خواب میں میں دیکھتا ہوں کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا سے کچھ لوگ پاکستان پہنچے ہیں اور وہ کچھ کام کر رہے ہیں، لیکن وہ جس طرح چاہتے تھے اس طرح کام نہیں ہوپاتا اور نہ ہی کام مکمل ہوپاتا ہے۔
میں بھی ان کے درمیان موجود ہوتا ہوں۔ ان کے پاس لوہے کا ایک پائپ ہوتا ہے جسے وہ پکڑ کر کاٹنے کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ان کے پاس اسکو کاٹنے کا کوئی سامان نہیں ہوتا ہے۔ پھر میں اپنا لعاب شہادت کی انگلی پر رکھتا ہوں اور اس سے پائپ پر ایک لکیر کھینچتا ہوں جہاں سے اسے کاٹنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے ہی میں دائرہ ختم کرتا ہوں پائپ کٹ جاتا ہے اور یہ دیکھ کر میں حیران رہ جاتا ہوں کہ یہ کیسے ہوا۔
پھر میں دیکھتا ہوں کہ بہت سا لوہا ہے جسے پگھلانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ اسے کچھ بنانے کے لیے استعمال کر سکیں۔ لیکن ہمارے پاس اس لوہے کو پگھلانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔پھر میں دیکھتا ہوں کہ میں نے اپنا لعاب اپنے دونوں ہاتھوں پر رکھا اور ان ہاتھوں سے میں لوہے کو چُھوتا ہوں۔ میں دیکھتا ہوں کہ یہ میرے لمس پر نرم ہو جاتا ہے۔ میں اس عمل کو دوہراتا جاتا ہوں (یعنی ہاتھوں پر تھوک ڈال کر پھر لوہے کو چُھونا) اور آہستہ آہستہ کچھ دیر بعد لوہا ریت کی طرح نرم ہو جاتا ہے۔
پھر میں سونے کے ساتھ بھی یہی عمل کرتا ہوں، اور میں اسے نرم ریت کی طرح بناتا ہوں
پھر میں یہ نرم دھاتیں ان لوگوں کو دیتا ہوں جو میرے ساتھ ہیں، تاکہ وہ اسے استعمال کر کے اپنی دکانیں ڈیزائن کر کے کھول سکیں۔ اور میں حیرانی سے کہتا ہوں کہ اللہ نے ہمارے لیے یہ کیسے کر دیا؟ خواب ختم۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ