دجال کی فوج اور غزوہ ہند کی تیاری
12-10-2017
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محمّد قاسم بیان کرتے ہیں کہ میں نے اس خواب میں دیکھا کہ میں اپنے گھر میں بیٹھا ہوا ہوتا ہوں، یہ گھر کرائے کا اور پُرانا ہوتا ہے۔ میں ایک کمرے میں چند لوگوں کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہوں، اللہ سبحانہ تعالیٰ میرے لئے ایک اُڑنے والی (فلائنگ) مشین بھیجتے ہیں اور پیغام دیتے ہیں کہ خلاء میں ایک پُر امن جگہ ہے جہاں اللہ سبحانہ تعالیٰ نے مجھے بلایا ہے۔ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کہ اللہ نے مجھے کچھ کام کرنے کو دیا ہے اور حضرت جبرائیل علیہ السلام بھی وہاں آئے ہوئے ہوتے ہیں۔ میں ان کی طرف دیکھتا ہوں لیکن وہ اس کمرے میں جاتے ہیں جہاں لوگ بیٹھے ہوتے ہیں۔
میں اس فلائنگ مشین میں سوار ہوتا ہوں، پھر میں اس جگہ کی طرف نکلتا ہوں، میں پوری رفتار کے ساتھ آگے جا رہا ہوتا ہوں اور میں زمین سے بہت دور چلا جاتا ہوں اور میں ایسی جگہ سے گزرتا ہوں جہاں ہر طرف اندھیرا ہوتا ہے اور جب میں پیچھے مُڑ کر دیکھتا ہوں تو وہاں بھی اندھیرا ہوتا ہے لیکن میں باز نہیں آتا اور آگے بڑھتا رہتا ہوں۔ اچانک کچھ شریر قوتیں آتی ہیں اور کہتی ہیں کہ اسے روکو! اگر وہ اس جگہ پر پہنچ گیا تو ہم تباہ ہوجائیں گے اور وہ میری فلائنگ مشین پر حملہ کردیتے ہیں۔ فلائنگ مشین تباہ ہوجاتی ہے لیکن میں اللہ سبحانہ تعالٰی کی مدد سے بچ جاتا ہوں اور مجھے کچھ نہیں ہوتا اور میں خلاء میں موجود ہوتا ہوں۔
میں خلائی اثرات سے محفوظ اُڑتا رہتا ہوں اور پھر میں اپنے آپ کو قابو کر لیتا ہوں اور واپس جانے کا راستہ تلاش کرتا ہوں لیکن میں سمجھ نہیں پاتا کہ میں کس راستے سے آیا تھا۔ پھر میں ایک اندازہ لگاتا ہوں اور اپنے بازوؤں اور اپنی بہت ساری قوّت کو استعمال کرکے اس سمت میں چل پڑتا ہوں اور جلد ہی میں بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھنے لگتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ "اللہ سبحانہ تعالٰی نے مجھے خلاء میں بچا لیا اور مجھے بغیر مشین کے اُڑنے کی صلاحیت دی تو وہ مجھے صحیح راستے پر بھی لے جائے گا اور میں سیدھا زمین پراور پھر اپنے گھر جاؤں گا۔ میں اُڑان بھرتا ہوں اور خوفزدہ بھی ہوتا ہوں کہ اگر میں صحیح راستے سے دور ہو گیا تو شاید میں کبھی واپس نہ جا پاؤں لیکن میں اچانک زمین کو دیکھتا ہوں اور بہت خوش ہو جاتا ہوں اور پھر اللہ سبحانہ تعالی مجھے اپنے گھر پہنچا دیتے ہیں۔
جب میں گھر پہنچا تو حضرت جبرائیل علیہ السلام ابھی بھی ان لوگوں کے ساتھ بیٹھے ہو تے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ان لوگوں سے بات کر رہے ہوتے ہیں اور لوگوں کو میرے بارے میں بتا رہے ہوتے ہیں اور میرے واپس آنے کے بعد مجھے دیکھنا شروع کر دیتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ ''حضرت جبرائیل علیہ السلام مجھے کیوں دیکھ رہے ہیں اور وہ ابھی تک یہاں کیوں بیٹھے ہیں؟ میں بہت دور سے آیا ہوں لیکن وہ اب بھی یہیں ہیں اور وہ ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کیا کر رہے ہیں؟'' پھر کچھ دیر بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام وہاں سے چلے جاتے ہیں اور وہ لوگ بھی وہاں سے چلے جاتے ہیں۔
واپس آنے کے بعد، میں کسی سے نہیں ملتا اور نہ ہی میں کسی سے بات کرتا ہوں۔ میں جاکر دوسرے کمرے میں بیٹھ جاتا ہوں اور سوچنا شروع کردیتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ "اللہ سبحانہ تعالٰی نے مجھے کیوں نہیں بتایا کہ راستے میں خطرہ ہے اور اگر اللہ نے مجھے بتایا ہوتا تو میں کبھی نہ جاتا۔" اس طرح میں بہت غمزدہ ہوجاتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ ''میں نے اتنا خطرہ مول لیا اور وہاں تک چلا گیا، میں نے اپنی ساری توانائی استعمال کی اور اس کا نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلا، اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں اس سفر پر کبھی نہ جاتا۔" تب میں کمزور ہونے لگتا ہوں۔
پھر میں کسی جگہ جاتا ہوں اور ان لوگوں میں سے ایک شخص سے ملاقات کرتا ہوں جو کمرے میں موجود تھے تو وہ پوچھتا ہے کہ '' تمہیں کیا ہوا ہے؟ تم اتنے غمگین کیوں ہو؟ میں کہتا ہوں کہ "اللہ سبحانہ تعالٰی نے مجھے کچھ کام کرنے کا حکم دیا تھا اور میں وہ نہیں کرسکا، میں کمزور ہوتا جارہا ہوں اور کسی چیز کو روکنے یا کچھ کرنے کی صلاحیت اب مجھ میں نہیں رہی۔" وہ کہتا ہے '' اس طرح اُمید مت ہارو، یہ مشکل وقت بھی گزر جائے گا، آپ کو کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
پھر میں ایک ڈاکٹر کے پاس جاتا ہوں اور وہ مجھے دوائی کا نسخہ دیتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ یہ دوائی کھا لو اور تم ٹھیک ہوجاؤ گے۔ میں واپس آتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ ''یہ دوا مجھے کہاں سے مل سکتی ہے؟" میں اسے اس شخص کو دکھاتا ہوں تو وہ کہتا ہے کہ ''مجھے معلوم ہے کہ اس دوائی کو کہاں سے لانا ہے، میں اسے تمہارے لئے لے آؤں گا۔" پھر میں کسی جگہ جاتا ہوں اور وہاں ایک شخص گھر بنا رہا ہوتا ہے اور وہ واقعتًا اسے اچھی طرح سے ترتیب دے رہا ہوتا ہے، یہ دیکھ کر میں کہتا ہوں کہ "کاش میرا بھی ایسا ہی گھر ہوتا۔"
پھر میں ایک دوسرے شخص سے ملاقات کرتا ہوں جو ان لوگوں میں سے ہوتا ہے جو کمرے میں موجود تھے اور وہ کہتا ہے کہ '' قاسم! ہم بھی آپ کے لئے ایک مکان بنا رہے ہیں۔" میں بہت حیران ہوتا ہوں کہ ''وہ میرے لئے مکان بنا رہے ہیں؟ کس جگہ اور کیوں؟" وہ مجھے ایک جگہ لے جاتا ہے اور وہ لوگ جو کمرے میں تھے اب وہ وہاں موجود ہوتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ "یہ تو وہی لوگ ہیں جو گھر میں تھے اور سفر پر جانے سے پہلے میں ان کے ساتھ تھا، یہ لوگ میرے لئے یہ سب کیوں کررہے ہیں؟ انہیں کیسے پتہ چلا کہ میں گھر کی خواہش رکھتا ہوں؟''
وہ لوگ محبت کے ساتھ اور ایمانداری کے ساتھ کام کر رہے ہوتے ہیں، میں سوچتا ہوں کہ ''کیا انہیں اللہ سبحانہ تعالٰی کی طرف سے کوئی پیغام ملا ہے کہ وہ یہ سب کر رہے ہیں؟" پھر وہ شخص دوائی لے کر وہاں پہنچتا ہے، اس دوا کو دیکھ کر میں کہتا ہوں کہ یہ تو ملٹی وٹامن ہیں جو میرے والد بھی کھاتے تھے۔ پھر میں اس سے دوا لے لیتا ہوں اور گھر دیکھنا شروع کرتا ہوں تو دیکھنے پر مجھے یہ مکان چھوٹا لگتا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ''یہ تو ایک چھوٹا سا گھر ہے، شاید ہی ہم سب اس میں فٹ ہوپائیں، اور اس میں چلنے کے لئے بھی کافی جگہ نہیں ہے۔ مجھے ایک بڑا گھر بنانا تھا"، اور میرے ذہن میں وہی بڑا مکان آتا ہے جو میں نے اکثر خوابوں میں دیکھا ہوتا ہے۔ پھر میں کہتا ہوں کہ ’’چلو یہ کچھ نہ ہونے سے تو بہتر ہے، اور پھر اگر اللہ سبحانہ تعالٰی چاہے گا تو ہمیں وہ بڑا مکان بھی مل جائے گا، ان لوگوں نے اس چھوٹے سے گھر کو بنانے کے لئے واقعی محنت کی ہے۔"
میں ابھی یہ سب کچھ سوچ کر کھڑا ہوتا ہوں تب کوئی میرے قریب آتا ہے اور کہتا ہے کہ ’’ایک جگہ لڑائی شروع ہوگئی ہے" اور وہ جگہ مشہور ہوتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ’’یہ کیسے ممکن ہے؟" وہ کہتا ہے کہ ’’یہ سب اچانک ہوا، آپ خود جا کر دیکھ سکتے ہیں۔" جب میں ٹی وی دیکھتا ہوں تو واقعتًا وہاں ایک لڑائی شروع ہوگئی ہوتی ہے، وہ لڑائی پھیلتی ہی جا رہی ہوتی ہے اور یہ ایک بہت بڑی تباہی کا سبب بن جاتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ’’ یہ لڑائی تو پھیلتی ہی جا رہی ہے۔" وہ لوگ جو میرے ساتھ کام کر رہے ہوتے ہیں وہ اور زیادہ کام کرنا شروع کر دیتے ہیں اور وہ لوگوں کو وہ سب کچھ بتا دیتے ہیں کہ "بالکل ویسا ہی ہونے والا ہے جیسے قاسم نے اپنے خوابوں میں دیکھا ہے۔" میں یہ سب دیکھ کر حیرت زدہ ہوجاتا ہوں، میں کہتا ہوں کہ "یہ لوگ بہت ایماندار ہیں جو یہ سب کر رہے ہیں۔" وہ لوگوں کو یہ پیغام پہنچارہے تھے اور انہیں متحد ہونے کا کہہ رہے تھے کیونکہ اگر وہ اس جنگ کے لیے تیار نہ ہوئے تو بہت سارے مسلمان ممالک تباہ ہو جائیں گے۔
بہت سے لوگ ان کے آس پاس بیٹھ جاتے ہیں اور سُنتے رہتے ہیں اور بہت سے لوگ ان پر یقین بھی کرتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ "مجھے خود وہاں جاکر یہ دیکھنا چاہئے کہ کیا ہو رہا ہے۔" جب میں وہاں پہنچتا ہوں تب مسلمانوں اور کفار کے مابین شدید لڑائی ہورہی ہوتی ہے۔ میں سمجھ نہیں پاتا کہ میں کیا کروں، مسلمان بہت بُری طرح ہار رہے ہوتے ہیں۔ میں ہمت کرتا ہوں اور آگے بڑھتا ہوں اور وہاں ایک راستہ ہوتا ہے میں اس پر چل پڑتا ہوں، پھر میں ایک کُھلے علاقے میں پہنچ جاتا ہوں اور میں وہاں دیکھتا ہوں اور حیرت زدہ ہوجاتا ہوں، وہاں کفار کی فوج تیاری کر رہی ہوتی ہے۔ یہ دیکھ کر میں کہتا ہوں کہ "یہ وہی فوج ہے جو میں نے اپنے خوابوں میں دیکھی ہے۔ اس نے ترکی اور سعودی عرب کو تباہ کیا اور اب پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہے۔"
وہاں بہت سارے طیارے، ہیلی کاپٹر اور زمینی فوج موجود ہوتی ہے اور میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ فوج دجال کی فوج ہے۔ یہ سب دیکھ کر میں کہتا ہوں کہ ’’ہم مسلمان اس فوج سے لڑنے کے لئے اتنے طاقتور نہیں ہیں۔" میں واپس مُڑتا ہوں اور ان لوگوں کے پاس جاتا ہوں اور انھیں سب کچھ بتاتا ہوں کہ "کافروں کی فوجیں تیار ہیں اور یہ وہ وقت ہے جب کفار کی فوج نے مسلم ممالک کو تباہ کرنا ہے۔" وہ کہتے ہیں کہ ’’اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے پاس اب زیادہ وقت نہیں ہے۔" وہ لوگ اس پیغام کو اور بھی زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ''کفار ہم پر ایک بہت بڑا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اگر ہم نے اپنا دماغ استعمال نہ کیا اور متحد نہ ہوئے تو ہم پر ایک بہت بڑی تباہی آئے گی۔ پاکستان اس جنگ میں ایک عظیم کردار ادا کرے گا اور غزہ ہند کا وقت بہت قریب ہے۔" اس بار میں دیکھتا ہوں کہ کچھ معروف لوگ آتے ہیں اور ان کے قریب بیٹھ جاتے ہیں اور غور سے سُننے لگتے ہیں۔ اور یہ خواب یہیں ختم ہوجاتا ہے۔
والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ